میری بہن کی شادی کو تین سال ہو چکے تھے آج تک اس کے شوہر نے اسے عام حالات کے علاوہ عید پر بھی کوئی تحفہ نہ دیا اور نہ ہی شاپنگ وغیرہ کروائی۔حالانکہ اس کےسسرال والے صاحب استطاعت گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں‘اللہ تعالیٰ نے انہیں مال ودولت سے خوب نوازا ہے۔بیرون ملک میقم ہیں اور کاروبار بھی وہی پر ہے۔جب بھی عید کا تہوار آتا تو وہ بہت مایوس ہو جاتی کیونکہ ان کا شوہر باقی سب گھر والوں کوشاپنگ کرواتا‘گفٹ لے کر دیتا مگر وہ صرف دیکھتی رہ جاتی‘اگر کبھی کبھار ان کا شوہر سال میں کوئی ایک آدھ ابر چیز لے دیتا تو پھر سارا سال احسان جتلاتے رہتے۔
بہن کا غم سن کر میں بھی آبدیدہ ہو گئی
ان کا آپس میں اکثر جھگڑا رہتا تھا مگر گزشتہ چند ماہ سے بہت زیادہ لڑائی جھگڑا شروع ہو گیا۔ایک دن وہ گھر آئی اور اپنے اوپر ہونے والے ظلم و ستم سنا رہی تھی اور سناتے سناتے اس قدر رونے لگی کہ ان سے بولا بھی نہیں جا رہا تھا۔ ان کی یہ حالت دیکھ کر بہت ترس آیا اور میں بھی آبدیدہ ہو گئی۔
اللہ تعالیٰ سے مانگنے لگی کہ یا اللہ کوئی ایسی راہ دکھا کہ میری بہن کا شوہر اس سے بے پناہ محبت کرنے لگے ‘جیسے گھر کے دوسرے افراد کا خیال رکھتا ہے اس کا خیال بھی رکھنا شروع کر دے۔ابھی چند روزگزرےتھے کہ عبقری کے یوٹیوب چینل پر آپ کی ویڈیو دیکھی جس میں آپ نے اس آیتِ قرآنی وَکَفٰی بِاللّٰہِ وَلِــیًّا وَّکَفٰی بِاللّٰہِ نَصِیْرًا (سورہ نسا45) کا فائدہ بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ شوہر کو جتنا مرید بنانا ہو اتنی زیادہ تعداد میں یہ آیت پڑھیں۔زوجین میں بے پناہ محبت پیدا کرنے کے لئے آپ نے سارادن مسلسل یہ آیت پڑھنے کے لئے بتائی۔ میں نے اپنی بہن سے کہا کہ آپ بھی شیخ الوظائف کا بتایا ہوا ایک عمل کرو۔ان شاءاللہ یہی تمہارا شوہر تم سےاچھا سلوک اور بے پناہ پیارومحبت سے رہے گا۔
آیت پڑھی اورپتھر دل پگھل گیا
بہن نے جب اس آیت کا ورد شروع کیا تو اس وقت عید الاضحیٰ آنے میں ابھی تین دن باقی تھے۔آیت کا ورد کرتے ہوئے ابھی پہلا دن تھا‘ شام کو جب ان کے شوہر گھر آئے تو مہندی ‘ چوڑیاں اور بہترین خوبصورت سوٹ بھی لے کر آئے‘بہن نے سمجھا شاید یہ کسی اور کے لئے ہے مگر ان کے شوہر کہنے لگے کہ یہ عید کا تحفہ میں تمہارے لیے لایا ہوں۔ میری بہن تو دیکھتی ہی رہ گئی اورحیران و پریشان ہو گئی کہ یہ پتھر کیسے پگھل گیا۔ اگلے دن بہن کی کال آئی اور انہوں نے یہ بات ہمیں بتائی۔ میں نے اللہ کا شکر ادا کیا اور انہیں بتایاکہ ایسا کبھی ہو ہی نہیں سکتا کہ شیخ الوظائف کوئی تسبیح، وظائف یا عمل دیں اور ہم یقین کے ساتھ آزمائیں اور وہ کام نہ کرے۔وہ بہت زیادہ خوش تھی‘ اسے یقین ہی نہیں آ رہا تھا۔بہن نے اس آیت کا ورد جاری رکھا ہوا ہے جس سے ان کا شوہر بہت زیادہ محبت کرنے لگا ہے۔آپ نے ہم سب کو اللہ کے قریب کر دیا۔ اللہ سے مانگنا سکھایا، اللہ سے گہری دوستی کروائی۔ اللہ آپ کو، آپ کی نسلوں کو، آپ کے اہل و عیال کو حفاظت میں رکھے۔
میری بہن کی شادی کو تین سال ہو چکے تھے آج تک اس کے شوہر نے اسے عام حالات کے علاوہ عید پر بھی کوئی تحفہ نہ دیا اور نہ ہی شاپنگ وغیرہ کروائی۔حالانکہ اس کےسسرال والے صاحب استطاعت گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں‘اللہ تعالیٰ نے انہیں مال ودولت سے خوب نوازا ہے۔بیرون ملک میقم ہیں اور کاروبار بھی وہی پر ہے۔جب بھی عید کا تہوار آتا تو وہ بہت مایوس ہو جاتی کیونکہ ان کا شوہر باقی سب گھر والوں کوشاپنگ کرواتا‘گفٹ لے کر دیتا مگر وہ صرف دیکھتی رہ جاتی‘اگر کبھی کبھار ان کا شوہر سال میں کوئی ایک آدھ ابر چیز لے دیتا تو پھر سارا سال احسان جتلاتے رہتے۔بہن کا غم سن کر میں بھی آبدیدہ ہو گئیان کا آپس میں اکثر جھگڑا رہتا تھا مگر گزشتہ چند ماہ سے بہت زیادہ لڑائی جھگڑا شروع ہو گیا۔ایک دن وہ گھر آئی اور اپنے اوپر ہونے والے ظلم و ستم سنا رہی تھی اور سناتے سناتے اس قدر رونے لگی کہ ان سے بولا بھی نہیں جا رہا تھا۔ ان کی یہ حالت دیکھ کر بہت ترس آیا اور میں بھی آبدیدہ ہو گئی۔ اللہ تعالیٰ سے مانگنے لگی کہ یا اللہ کوئی ایسی راہ دکھا کہ میری بہن کا شوہر اس سے بے پناہ محبت کرنے لگے ‘جیسے گھر کے دوسرے افراد کا خیال رکھتا ہے اس کا خیال بھی رکھنا شروع کر دے۔ابھی چند روزگزرےتھے کہ عبقری کے یوٹیوب چینل پر آپ کی ویڈیو دیکھی جس میں آپ نے اس آیتِ قرآنی وَکَفٰی بِاللّٰہِ وَلِــیًّا وَّکَفٰی بِاللّٰہِ نَصِیْرًا (سورہ نسا45) کا فائدہ بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ شوہر کو جتنا مرید بنانا ہو اتنی زیادہ تعداد میں یہ آیت پڑھیں۔زوجین میں بے پناہ محبت پیدا کرنے کے لئے آپ نے سارادن مسلسل یہ آیت پڑھنے کے لئے بتائی۔ میں نے اپنی بہن سے کہا کہ آپ بھی شیخ الوظائف کا بتایا ہوا ایک عمل کرو۔ان شاءاللہ یہی تمہارا شوہر تم سےاچھا سلوک اور بے پناہ پیارومحبت سے رہے گا۔آیت پڑھی اورپتھر دل پگھل گیابہن نے جب اس آیت کا ورد شروع کیا تو اس وقت عید الاضحیٰ آنے میں ابھی تین دن باقی تھے۔آیت کا ورد کرتے ہوئے ابھی پہلا دن تھا‘ شام کو جب ان کے شوہر گھر آئے تو مہندی ‘ چوڑیاں اور بہترین خوبصورت سوٹ بھی لے کر آئے‘بہن نے سمجھا شاید یہ کسی اور کے لئے ہے مگر ان کے شوہر کہنے لگے کہ یہ عید کا تحفہ میں تمہارے لیے لایا ہوں۔ میری بہن تو دیکھتی ہی رہ گئی اورحیران و پریشان ہو گئی کہ یہ پتھر کیسے پگھل گیا۔ اگلے دن بہن کی کال آئی اور انہوں نے یہ بات ہمیں بتائی۔ میں نے اللہ کا شکر ادا کیا اور انہیں بتایاکہ ایسا کبھی ہو ہی نہیں سکتا کہ شیخ الوظائف کوئی تسبیح، وظائف یا عمل دیں اور ہم یقین کے ساتھ آزمائیں اور وہ کام نہ کرے۔وہ بہت زیادہ خوش تھی‘ اسے یقین ہی نہیں آ رہا تھا۔بہن نے اس آیت کا ورد جاری رکھا ہوا ہے جس سے ان کا شوہر بہت زیادہ محبت کرنے لگا ہے۔آپ نے ہم سب کو اللہ کے قریب کر دیا۔ اللہ سے مانگنا سکھایا، اللہ سے گہری دوستی کروائی۔ اللہ آپ کو، آپ کی نسلوں کو، آپ کے اہل و عیال کو حفاظت میں رکھے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں